سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر اور مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے زمینی حقائق کاادراک ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کابھارت کا حصہ بننا خود اس کا فیصلہ تھا کیونکہ یہاں کے لوگوں نے گاندھی کی ان تعلیمات کو تسلیم کیا جوانہوں نے متفرق مذاہب وخیالات کے لوگوں کے ساتھ ساتھ رہنے اور اور افہام وتفہیم کے عمل میں ووٹ کا حق دئے جانا شامل ہے۔ ’تنازعات کو عام مقصدبنانے ‘‘کے عنوان کے تحت ہندوستان ٹائمز کے لیڈرشپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این سی صدر نے کہاکہ پاکستان اس بات کو مانتا ہے کہ بھارت کی طرف کے کشمیر حصے کو واپس نہیں لیا جاسکتا ہے اور اسی طرح بھارتی عوام کو بھی یہ بات ماننی چاہئے کہ پاکستان کے زیر قبضہ علاقوں کو واپس نہیں لیا جاسکتا ہے۔ اس موقعے پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام کا بھارت کے دیگر حصے پر عدم اعتماد کو دور کرنا مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک اہم قدم ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو اپنے یہاں اسی طرح سیاسی اصلاحات کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں جیسے کہ اس نے کئی برس قبل اقتصادی اصلاحات شروع کئے تھے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کسی بھی افہام وتفہیم کیلئے اعتماد کی ضرورت ہے اور یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ بھارت کشمیر کو ایک مسئلہ کے بطور تسلیم کرے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حوالے سے پالیسی سازی صرف سٹرٹیجک نظریے سے نہیں دیکھی جانی چاہئے، اسکی بجائے کشمیر پالیسی کا محور جمہوریت، آزادی، حقوق وغیرہ کے تناظر میں متعین کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اس لحاظ سے بھارت اور پاکستان کو اپنے باہمی معاملات حل کرنے کیلئے ریاست جموں وکشمیر کے عوام کے حوالے سے بھی اپنی توجہ مبذول کرنا چاہئے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ایسے اقدامات کئے جائیں، جس سے امن وامان کو خطرہ درپیش نہ ہو اور اس تعلق سے سلک روٹ کا کھولنا ایک بڑا اقدام ہوسکتا ہے۔ اسی عنوان پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے پاکستان کی عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندریاروالی خان نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کی بدلتی سیاسی نظریات کا رُخ مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف موڑا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ مضبوط سیاسی ارادہ اس مقصد کیلئے ضروری ہے
By Tahir Mushtaq (TNI) GNS JAMMU, : With Management of rising vehicles become a nightmare for the administration in the rapidly growing urban centers of Jammu and Kashmir, government has decided to formulate a comprehensive City Transport Policy for scientific management of the vehicles. Sources said that some private consultants are being hired by the Transport Department to do a detailed study of traffic pattern, road use and ways to deal with the jams at peak hours. Officials said that this will be for first time that such a detailed scientific study is being conducted in Jammu and Kashmir to effectively manage nearly 800000 vehicles which ply on the roads including thousands of floating vehicles which enter the state daily carrying pilgrims of Vaishno Devi shrine and other religious places in Jammu region. “To streamline the regulation of traffic smoothly in the cities of Jammu and Srinagar, a comprehensive City Transport Policy is being introduced very soon. This has become impera...
Comments
Post a Comment