- 07//سرینگر/ فریضئہ حج سعید کی ادائیگی کے بعد فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک آج سرینگر واپس وارد ہوگئے ہیں۔آج صبح سویرے سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد یاسین صاحب کو خوش آمدید کہنے کےلئے فرنٹ کے مرکزی دفتر کا رخ کررہی تھی۔ سینکڑوں گاڑیاں دن بارہ بجے سے ہی سری نگر آئر پورٹ کے باہر یاسین صاحب کے آمد کی منتظر تھیں ۔اگرچہ یاسین صاحب کا جہاز قریب ایک گھنٹہ تاخیر سے آیا لیکن لوگوں نے سخت سردی کے باوجود اُن کا انتظار جا ری رکھا۔ یاسین صاحب قریب چار بجے آئر پورٹ سے باہر آئے توہزاروں لوگوں نے اُن کا والہانہ استقبال کیا۔ لوگ اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے یاسین صاحب کو ایک باوقار جلوس کی صورت میںلال چوک کی جانب روانہ ہوگئے۔کاروان جیسے ہی جہانگیر چوک پہنچا تو انتطار میں موجود لوگوں نے اِسے رُوکا جس بعد یاسین صاحب کی قیادت میں یہ جلوس پیدل مائسمہ کی جانب روانہ ہوگیا۔ یہاں علاقے کی خواتین کی ایک بڑی تعدادنے روایتی کشمیری اور اسلامی ترانوں سے یاسین صاحب کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر یاسین صاحب نے موجود لوگوں سے خطاب کیا ۔اپنے خطاب میں یاسین صاحب نے کہا کہ میں جتنا عرصہ حج مقدس کے لئے خانہ کعبہ میں رہا میری دعاﺅں کا محور میری مظلوم قوم ہی رہی۔ یاسین صاحب نے امید ظاہر کی کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل و احسان اس مظلوم قوم کے رنج و غم اور اَیام غلامی کودور کردے گا اور جموں کشمیر کے افق پر آزادی کا تابناک سورج طلوع پذیر ہوکر رہے گا۔یاسین صاحب نے سعودی عرب میں مختلف اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں کے دوران بھی میں نے جموں کشمیر کے مظلوم عوام کو درپیش مسائل کو ابھارا ۔ یاسین صاحب نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ پرامن اور جمہوری انداز میں اپنی جدوجہد کو آگے بڑھارہے ہیں۔ ایسے میں چاہئے تو یہ تھا کہ بھارت اس پرامن رویے کی قدر کرتا اور اس پرامن جدوجہد کو مناسب SPACEفراہم کی جاتی لیکن اس کے بالکل برعکس آج کشمیری نوجوانوں اور بچوں کی زندگیاں اجیرن بنادی گئیں ہیں۔ یاسین ساحب نے بھارت میں رہنے والے انسانی حقوق کے علمبرداروں اور دنیا کے انساف پسند لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر کے لوگوں کے خلاف جاری اس یک طرفہ سرکاری تشدد کو روکنے کےلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔یاسین صاحب نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے اپنی چار نسلیں مسئلہ جموں کشمیر کے پرامن حل کےلئے قربان کی ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ترجیحی بنیادوں پر اس مسئلہ کو حل کیا جائے۔یہ بات قرین انصاف نہیں ہے اور نہ ہی یہدنیا کے امن و استحکام کےلئے سود مند ہو گا کہ جموں کشمیر کے مسئلے کو ۰۱ /سال کےلئے منجمد کرنے کی باتیں کی جائیں۔ یاسین صاحب نے کہا کہ قربانیاں دینے والے کشمیریوں کو یہ بات کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ترجیحی بنیادوں پر مسئلہ جموں کشمیر کو حل کیا جائے کیونکہ برصغیر میں امن و استحکام کا ہر راستہ مسئلہ جموں کشمیر کے حل سے ہی ہوکر گزرتا ہے۔یاسین صاحب نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ متحدہ و مکمل آزادی و خود مختاری کے حصول تک اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ یاسین صاحب نے خاص طور پر جوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی پرامن جدوجہد کو ہر حال میں منظم اور مضبوط بنانے کےلئے کام کرتے رہیں۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ صاحب نے استقبال کےلئے آنے والے لوگوں اور الخدام ٹور اینڈٹریولز کا بھی شکریہ ادا کیا۔
By Tahir Mushtaq (TNI) GNS JAMMU, : With Management of rising vehicles become a nightmare for the administration in the rapidly growing urban centers of Jammu and Kashmir, government has decided to formulate a comprehensive City Transport Policy for scientific management of the vehicles. Sources said that some private consultants are being hired by the Transport Department to do a detailed study of traffic pattern, road use and ways to deal with the jams at peak hours. Officials said that this will be for first time that such a detailed scientific study is being conducted in Jammu and Kashmir to effectively manage nearly 800000 vehicles which ply on the roads including thousands of floating vehicles which enter the state daily carrying pilgrims of Vaishno Devi shrine and other religious places in Jammu region. “To streamline the regulation of traffic smoothly in the cities of Jammu and Srinagar, a comprehensive City Transport Policy is being introduced very soon. This has become impera...

Comments
Post a Comment