سرینگر/ جموں کشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لحاظ سے ایک بدترین جگہ ہے۔جہاں ن
صرف قتل عام جاری ہے بلکہ پرُامن تحریک کو دبان کےلئے معصوم بچوں سے لیکر معمر ضعیف اور بیمار بزرگوں تک کو زنداں خانوں کی نذر کرنے کا سلسلہ دراز تر کیا گیا ہے۔ آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ہم اس پرامن احتجاجی شمع بردار جلوس کے ذریعے عالمی ضمیر تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کو انسان سمجھا جائے ۔ ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک نے آج مدینہ چوک سے نکالے گئے ایک پرُامن احتجاجی جلوس سے قبل میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل مدینہ چوک گاﺅ کدل پرموم بتیاں روشن کرتے ہوئے ایک احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا۔دھرنے کے بعد یاسین صاحب کی قیادت میں ایک منظم اور پروقار جلوس لال چوک کی جانب روانہ ہوا ۔ ہاتھوں میں مشعلیں اور شمع(موم بتیاں) تھامے شرکاءجلوس آزادی،شہداءاور انسانی حقوق کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے جونہی بڈشاہ چوک پر پہنچے تو پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعداد نے اس کا راستہ روک لیا ۔ اس موقع پر فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کے علاوہ قائدین نور محمد کلوال ،غلام محمد ناگو(قائد انجمن شرعی شیعان)محمد جمال (قائد سینٹرل ٹریڈ رس ایسوسی ایشن)،فرنٹ قائد جناب ظہور احمد بٹ،سراج الدین میر،بشیر احمد کشمیری،مشتاق احمد کٹو،محمد عظیم زرگر،ارشد احمد بٹ،عاشق احمد ڈار وغیرہ کو گرفتار کرلیا گیا ۔گرفتار شدگان کو کسی نامعلوم مقام پر قید رکھا گیا ہے۔ گرفتاری سے قبل یاسین صاحب نے میڈیا اور موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا عالمی انسانی حقوق کا دن منارہی ہے۔ آج انسانوں کے حقوق کی بازیابی کےلئے عہد و پیمان کو دہرایا جاتا ہے ۔ لیکن حق یہ ہے کہ آج بھی جموں کشمیر کے مظلوم لوگوں کے انسانی حقوق کو فوجی و فورسز کے بوٹوں تلے روندھا جارہا ہے۔ کشمیریوں نے دنیا کی ایماءاور ترغیب کا لحاظ رکھتے ہوئے عدم تشدد اور پرامن جمہوری جدوجہد کو اپنایا لیکن حق یہی ہے کہ اس پرامن جدوجہد کے دوران بھی ۸۰۰۲ ءسے لیکر ۱۱۰۲ءتک ہمارے سینکڑوں معصومین کو تہہ تیغ کیا گیا ،ہزاروں کو زخمی بناکر اپاہج کردیا گیا اور اس پر طرہ یہ کہ اس یک طرفہ سرکاری تشدد کے مرتکب اہلکاروں کے بجائے معصوم طلبائ،بچوں اور سیاسی قائدین و کارکنوںکو پس زندان کیاگیا۔ آج بھی کالے قوانین کے ہتھیاروں سے لیس پولیس اور فورسز ہمارے معصومیں کا قافیہ حیات تنگ کئے ہوئے ہیں اور پی ایس اے لگا لگاکر لوگوں کو جیل خانوں میں سڑانے کا عمل جاری ہے۔ یاسین صاحب نے کہا کہ دنیا جموں کشمیر کے لوگوں کی جائز ،پرامن اور جمہوری جدوجہد کو عزت دینے میں ناکام ہورہی ہے اور ایسا کرکے ہمارے معصومین کو پس دیوار کیا جارہا ہے ۔ یاسین صاحب نے اقوام عالم،اور خود بھارت میں رہنے اور کام کرنے والے انسانی حقوق کے اداروں اور سول سوسائیٹی سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری نوٹس لیں۔ یاسین صاحب نے کہاکہ آج ہم ایک بار پھر دنیا پر باور کرانا چاہتے ہیں کہ وہ اگر دنیا اور برصغیر میں امن،استحکام،تعمیر و ترقی اور تبدیلی کے خواہاں ہین تو انہیں ترجیحی بنیادوں پر مسئلہ جموں کشمیر کو حل کرانے کی کاوشین کرنا چاہئے۔یاسین صاحب نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس مسئلے کے حل میں ہی برصغیر کادائمی امن و استحکام مضمر ہے۔ ت
Comments
Post a Comment