Skip to main content

فوجی کالے قوانین کے تحفظ کا سہارا لیتے ہوئے کشمیریوں کو جب چاہتے ہیں تہہ تیغ کرسکتے ہیں. یاسین ملک



  عاشق حسین راتھر کی بھارتی فوج کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ فوجی کالے قوانین کے تحفظ کا سہارا لیتے ہوئے کشمیریوں کو جب چاہتے ہیں تہہ تیغ کرسکتے ہیں۔ ہمیں اپنے جوانوں کی پرامن جدوجہد پر ناز ہے ۔رفیع آباد میں چیئرمین لبریشن فرنٹ یاسین ملک کا عوامی جلسے سے خطاب 17/فروری/ لانسر رفیع آباد کے معصوم عاشق حسین راتھر کی بھارتی فوج کے ہاتھوں بہیمانہ ہلاکت نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ فوجی کالے قوانین کے تحفظ کا سہارا لیتے ہوئے کشمیریوں کو جب چاہتے ہیں تہہ تیغ کرسکتے ہیں اور یہاں کے نام نہاد حکمران اور ہند نواز سیاست کار اس قتل عام کی پردہ پوشی اور اسے قانونی جواز فراہم کرنے پر ہی مامور ہیں۔ ان باتوں کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک نے آج رفیع آباد میں منعقدہ ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یاسین صاحب جو کل ہی جموں کی عدالت میں پیشی سے فارغ ہونے کے بعد سری نگر پہنچے ہیں نے آج ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ رفیع آباد جانے کا فیصلہ کیا اور سیدھے لانسر ڈنگی وچھہ رفیع آباد پہنچے۔ یہاں یاسین صاحب معصوم شہید عاشق حسین کے گھر گئے اور وہاں اُن کے غم ذدہ والدین سے اظہار یکجہتی کیا۔ یہاں بھی ایک تعزیتی جلسہ منعقد ہوا جس سے یاسین صاحب نے خطاب کیا۔اس کے بعد یاسین صاحب اور دوسرے اراکین وفد کو ایک عوامی جلوس کی صورت میں وتر گام پہنچایا گیا ۔ دو کلومیٹر تک پیدل چلنے والے اس جلوس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور اس میں شامل لوگ آزادی،شہداءاور قائدین کے حق میں نیز ظلم و جبر اور قتل عام کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے وتر گام پہنچے مرکزی چوک پہنچے جہاں اس جلوس نے ایک جلسے کی شکل اختیار کرلی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یاسین صاحب نے چند روز قبل شہید کئے گئے معصوم عاشق حسین راتھر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا ماضی میں بھی ہم نے بارہا کہا ہے کہ بھارتی فوج اور فورسز کے کیمپوں اور اہلکاروں نے خاص طور پر ہمارے گاﺅں جات میں رہنے والے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنارکھی ہیں۔ یہ کیمپ اور ان میں تعینات فوجی گاﺅں کے جملہ معاملات میںفرعونیت جیسا ماحول پیدا کرچکے ہیں۔ لوگوں کی عبادت سے لیکر معاشرت تک میں یہ فوجی بے جا مداخلت کرتے رہتے ہیں۔ یہ بندوق پسند (TRIGGER HAPPY)فوجی جب چاہیں کسی کو بھی اپنی گولی کا نشانہ بناتے ہیں۔جب ان کی مرضی ہو یہ لوگوں پر ڈنڈے،لاٹھیاں اور گولیاں برسانا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ ایسا اس لئے بھی ہے کیونکہ ان لوگوں کو کسی مواخذے یا باز پرس کی بھی کوئی فکر اور ڈر نہیں ہے کیونکہ انہیںافسپا،پی ایس اے،ڈسٹربڈ ائریا ایکٹ ) (AFSPA ,PSA,DISTURB AREA ACT جیسے کالے قوانین کا تحفظ میسر رہتا ہے۔ یاسین صاحب نے کہا کہ جب ایک انسان کو حیوان بننے کے سارے ذرایع میسر رکھے جاتے ہیں اور پھر اُس کی حیوانیت کو نہ صرف قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہوبلکہ اسے ” قومی“ خدمت قرار دے کر GLAMOURISE) )کیا جاتا ہو تو اُس سے بجز حیوانیت اور کیا توقع رکھی جاسکتی ہے۔یاسین صاحب نے کہا کہااج اس قتل ناحق کے بعد ایک بار پھر نام نہاد ہند نواز سیاست کار اور حکمران تحقیقات کا شوشا ڈال کر اپنے گناہوں کی پردہ پوشی میں مصروف ہیں۔ ہم ان سے سوال پوچھتے ہیں کہ ان کی مژھل واقعے کی تحقیقات کا کیا ہوا؟ پتھری بل سے لیکر سوپور کے ناظم رشید شہید کی بہیمانہ ہلاکت تک یہی تحقیقاتی ڈھونگ رچا گیا لیکن ملوث ظالم آفیسروں اور اہلکاروں کو سزا دینا تو دور کی بات ہے انہیں انعامات اور ترقیوں سے ہی نوازا جاتا رہا ہے۔ یاسین صاحب نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اور آج بھی کہہ رہے ہیں کہ اس ظلم و جبر اور قتل عام کو روکنے کےلئے اس فوج کا فوری اور مکمل انخلاءناگزیر ہے اور جب تک کہ یہ فوجی ہماری بستیوں ،ہمارے بیابان،ہمارے جنگلوں ،ہمارے چوراہوں ،ہمارے گاﺅں اور قصبوں میں موجود رہیں گے یہ ظلم و جبر ختم نہیں ہوگا۔ یاسین صاحب نے کہا کہ ابھی چند روز پہلے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ میں بھی بھارتی فوجیوں، پولیس اور فورسز کے جبر کا ذکر کیا گیا ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ دنیا بھی بھارتی فوج اور فورسز کے جبر و ظلم سے آگاہ ہے۔یاسین صاحب نے اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کی قدر کریں اور ڈھائے جارہے ظلم و جبر کو روکنے کی سعی کریں۔ یاسین صاحب نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ اپنی مکمل آزادی کےلئے ایک بے مثال پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ہم نے اس راہ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اورت یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔اس پُرامن جدوجہد کے دوران بھی ہم پر فوجی عذاب و عتاب نازل ہوتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ پُرامن جدوجہد کو نا ہی ختم ہوئی ہے اور نا ہی کمزور کی جاسکی ہے۔ہمییں اپنے جوانوں پر فخر اور ناز ہے کہ جو ہزار ہا ترغیبات) (provocationکے باوجود اپنی پُرامن جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میری اپنے ان جوانوں سے آج بھی یہی اپیل ہوگی کہ کسی بھی قسم کی ترغیب، تحریص،ترہیب کو اپنے پایہ حقارت تلے دبا کر اپنی پُرامن جدوجہد کو منظم ،مضبوط اور وسیع کریں ۔یاسین صاحب نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ ہماری پرامن جدوجہد ہزاروں ایٹم بموں سے ذیادہ طاقت ور ہے اور اگر ہم نے اس کی حفاظت کی تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں اپنی منزل سے ذیادہ دن دور نہیں رکھ پائے گی۔       ر

Comments

Popular posts from this blog

Govt. to conduct scientific study of the traffic management in J&K

By Tahir Mushtaq (TNI) GNS JAMMU, : With Management of rising vehicles become a nightmare for the administration in the rapidly growing urban centers of Jammu and Kashmir, government has decided to formulate a comprehensive City Transport Policy for scientific management of the vehicles. Sources said that some private consultants are being hired by the Transport Department to do a detailed study of traffic pattern, road use and ways to deal with the jams at peak hours. Officials said that this will be for first time that such a detailed scientific study is being conducted in Jammu and Kashmir to effectively manage nearly 800000 vehicles which ply on the roads including thousands of floating vehicles which enter the state daily carrying pilgrims of Vaishno Devi shrine and other religious places in Jammu region. “To streamline the regulation of traffic smoothly in the cities of Jammu and Srinagar, a comprehensive City Transport Policy is being introduced very soon. This has become impera...

When the holy Quran was placed before Mohammed Maqbool Butt on the morning of February 11,

When the holy Quran was placed before Mohammed Maqbool Butt on the morning of February 11, 1984, he knew that death awaited him in the phansi kothi a few yards away. A high voltage bulb burning outside the grated doors of his solitary cell in the death row was indicative of the outside darkness. If he had had any hopes of living awhile yet, they were dashed by the presence of the” prison doctors. Jail superintendent, A.B. Shukla/had paid Butt a visit in the middle of the previous night. Shukla chatted with him for a long time but cautiously avoided any talk about the execution. “I will see you on Monday”, Butt’s counsel on record, the sallow-complexioned R.C. Pathak, had told him during a brief interview they were allowed on the evening of February 10. In answer, the condemned Kashmir Liberation Front leader, who was awarded the death sentence of the murder of a CID officer in 1966, had meaningfully remarked: “Do you think they will permit us a second meeting?” He was right! Butt was n...

PDP emerged a force in Twin border District of Poonch , Rajouri

GNS RAJOURI : The way opposition People's Democratic Party (PDP) led by former JK Chief Minister and erstwhile union home minister, Mufti Mohammad Sayed has been emerging as a force in the border region of Poonch , Rajouri, is really a worrying situation for Congress and National Conference . It would be much better to say that the situation if more threatening for NC as compared to Congress as the region has always been strong belt of the former for decades . The latest example is the entry of Chowdhary Qamer Hussain of Rajouri in the party fold who was earlier associated with Congress and had contested on Congress ticket from Rajouri in 2002 assembly elections , but had finished second at  that time . Qamar is not alone in the region who joined PDP in the past some months, National Conference has already received a big loss by loosing its influential cadres in Poonch district . The example is the entry of Shah Mohammad Tantray and Shehzaad Ahmed Khan of Poonch in to PDP  No...